سراب
Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore زندگی کے بھنور میں ڈوب کر میں نے یہ جانا
سفینئہ آرزو متزلزل اور سوچ موج رواں ھے
یکبارگی کے عالم میں افق پہ جو دیکھا
وحشت میں ڈوبی آنکھوں سے برکھا رواں ھے
آشفتئہ دلی کے لیے کوئ تو ھو ساماں پیدا
خلش قلب سے آرزدہ اپنا کارواں ھے
امید بادباں ٹوٹ نہ جائے بادباراں سے
عہدوپیماں میں بھیگا ملاح رواںدواں ھے
سراب سا لگتا ھے اس شخص سے ناطہ “فائز"
قید صیاد میں بلبل مخلصی کا خواہش رواں ھے
More Life Poetry






