سب سفینے ڈبو چکی ہوں میں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

سب سفینے ڈبو چکی ہوں میں
سارے رستے بھی کھو چکی ہوں میں

میری تقدیر جاگ جا اب تو
دیکھ لے کب سے سو چکی ہوں میں

اور کیا دوں ثبوت چاہت کا ؟
تیرا سہرا پرو چکی ہوں میں

تم نے جو تیر مجھ پہ پھینکا تھا
اس کو دل میں کھبو چکی ہوں میں

کیسے تو مجھ سے دور جائے گا
تجھ کو جاں میں سمو چکی ہوں میں

ہو گیا خشک آنکھ کا ساگر
اتنا جی بھر کے رو چکی ہوں میں

دل کو اب اور درد مت دینا
داغِ دل اپنے دھو چکی ہوں میں

وہ مرا ہو نہ ہو مگر عذراؔ
دل سے اب اس کی ہو چکی ہوں میں

 

Rate it:
Views: 675
16 Dec, 2013