ساکن عالم برباد نہیں سمجھیں گے

Poet: انیس ابر By: yasir, Karachi

ساکن عالم برباد نہیں سمجھیں گے
عرش کی باتیں زمیں زاد نہیں سمجھیں گے

ایک مدت سے قفس میں رہے پنچھی خود کو
ہو کے آزاد بھی آزاد نہیں سمجھیں گے

یہ زمیں ہے یہاں جنت نہیں بننے والی
بات یہ عصر کے شداد نہیں سمجھیں گے

مسکرانے کی اداکاری مجھے آتی ہے
مجھ کو گھر والے بھی ناشاد نہیں سمجھیں گے

ابرؔ دے دیں گے تجھے داد یہ سننے والے
اس غزل میں ہے جو فریاد نہیں سمجھیں گے

Rate it:
Views: 295
12 Aug, 2021