زیر لب جب وہ مسکرانے لگے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow زیر لب جب وہ مسکرانے لگے
یوں لگا ہم قریب آنے لگے
جب اداؤں سے وہ منا نہ سکے
آ کے پیچھے سے گدگدانے لگے
سیکھے گر ہم سے آزمانے کے
پھر ہمیں پر وہ آزمانے لگے
علم پھیلا تو پھیلی خوش حالی
بیٹے بیٹی سبھی کمانے لگے
اس نے رسما جو حال پوچھ لیا
اپنی اپنی سبھی سنانے لگے
ڈالی ہم پر بھی غائرانہ نظر
مل کے غیروں سے جب وہ جانے لگے
دوریاں دور ہو رہی ہیں حسن
اب تو وہ گھر بھی آنے جانے لگے
More Love / Romantic Poetry






