زندگی ہے کہاں پتہ تو چلے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

زندگی ہے کہاں پتہ تو چلے
ہے یہاں یا وہاں پتہ تو چلے

آپ لیتے تو ہیں وفا کا نام
پر وفا ہے کہاں پتہ تو چلے

سب بتاتے ہیں پاسباں خود کو
کون ہے پاسباں پتہ تو چلے

کاسنی سی ہنسی ہے ہونٹوں پر
اس کی آنکھوں کی جاں پتہ تو چلے


وہ جو بستی میں سب سے اونچا تھا
کیا ہوا وہ مکاں پتہ تو چلے

جابجا کیوں ہے آج گلشن میں
ہر کلی خونچکاں پتہ تو چلے

کچھ کہو تو اے وشمہ محفل میں
کیا ہے اردو زباں پتہ تو چلے

Rate it:
Views: 129
01 Jun, 2025
More Life Poetry