زندگی کی کتاب

Poet: Ibrahim Khushboo By: Muhammad Ibrahim Chohan, Lahore

یہ جو زندگی کی کتاب ہے
اسی میں لکھی میری حیات ہے

کیسے،کب،کہاں کیا ہوگا
اس میں لکھی اک اک بات ہے

تھا لکھااس میں اک حسینہ سے ملاقات ہے
دکھنے میں جو چند مہتاب ہے

آہ! کئی موسم گزر گئے دل پہ اک ساتھ
الٹی محفل میں جو اس نے نقاب ہے

سوچا تھا اس سے یہ کہیں گے وہ کہیں گے
لیکن اس سے آگے تو خوشبو اگلا باب ہے

Rate it:
Views: 728
13 Jun, 2008
More Love / Romantic Poetry