زندگی کتنا آزمائے گی
Poet: کامران غنی صبا By: Tanveer, Sialkotزندگی کتنا آزمائے گی
آخرش وہ بھی ہار جائے گی
کس قدر پیاس ہے سمندر کو
میری تشنہ لبی بتائے گی
کیا خبر تھی شب فراق کے بعد
زندگی خود بھی روٹھ جائے گی
کیا ہوا لب کو سی دیا بھی اگر
خامشی داستاں سنائے گی
میں اسے کیسے بھول پاؤں گا
وہ مجھے کیسے بھول پائے گی
بعد ترک تعلقات صباؔ
اور بھی اس کی یاد آئے گی
More Sad Poetry






