زندگی کتنا آزمائے گی

Poet: کامران غنی صبا By: Tanveer, Sialkot

زندگی کتنا آزمائے گی
آخرش وہ بھی ہار جائے گی

کس قدر پیاس ہے سمندر کو
میری تشنہ لبی بتائے گی

کیا خبر تھی شب فراق کے بعد
زندگی خود بھی روٹھ جائے گی

کیا ہوا لب کو سی دیا بھی اگر
خامشی داستاں سنائے گی

میں اسے کیسے بھول پاؤں گا
وہ مجھے کیسے بھول پائے گی

بعد ترک تعلقات صباؔ
اور بھی اس کی یاد آئے گی

Rate it:
Views: 389
20 Aug, 2021