زندگی کا بھروسہ نہیں

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

زندگی ہر پل بدلتی ہے اس کا بھروسہ کیا کرنا
جس میں وفا نہیں، اُس سے توقع وفا کیا کرنا

سوچتے ہیں ہم نہ ہونگے تو دنیا تھم جائے گی
ہمارے بغیر یہ دنیا بیچاری کدھر جائے گی

کچھ سوچا بھی ہے، کیا ہوا ہمارے آباؤ اجداد کا
دھرتی میں گزری ہوئی عظیم ہستیوں کے اعداد کا

وہ نہ رہے، سب گمنام ہوئے، کچھ نے نام بھی پایا
ہم کس باغ کی مولی، کون کبھی موت سے بچ پایا

زندگی کا بھروسہ نہیں، آج ہی کچھ کر جانا چاہئے
رب کی عطا ہے تو اُسکی مخلوق کے کام آنا چاہئے

Rate it:
Views: 688
15 May, 2009
More Life Poetry