زمانہ بدل گیا ہے
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas دنیا بدل گئی ہے زمانہ بدل گیا ہے
زندگی جینے کا انداز پرانہ بدل رہا ہے
دوست احباب سارے خود غرض بن گئے ہیں
وقت کے ساتھ ساتھ یارانہ بدل رہا ہے
خون کے رشتے سارے پانی ہو گئے ہیں
ہر ایک رشتہ خود سے بیگانہ بدل گیا ہے
پھر نہ کہیو کہ لیلا تنگ تھی مجنوں سے
اک غلط فہمی ہے سب بیانہ بدل گیا ہے
جب عشق وہی ہے تو عاشق نہ ہو کیوںکر؟
سن بے عقل کے اندھے زمانہ بدل گیا ہے
ہر دل حسن کے آگے گھٹنے ٹیکتا ہے
ٹیکے بھی نہ کیوںکر کہ معاشقانہ بدل گیا ہے
ڈہونڈہوں کہاں؟ اس کو اب اے دل نادان
سنا ہے کہ وہ بستی ٹھکانہ بدل گیا ہے
کل جس پر نازان تھا دل یار اسد اپنا
آج وہی شخص جان جانہ بدل گیا ہے
More General Poetry






