ریت کا محل
Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreوفا کی طلب تجھ سے یوں ہے کہ جیسے
آندھی میں کوئی دیپ جلانے کی بات ہو
آنکھوں میں تیرگی چھا جاتی ہے تمھاری
آئینہ جب بھی تم کو دکھانے کی بات ہو
میری جھلک پہ بدلتے ہو یوں اندازِ گفتگو
غیروں سے جیسے کوئی چھپانے کی بات ہو
میں تو صرف تم سے اک شام ایسی چاہوں
جس میں نہ میکدہ، نہ پلانے کی بات ہو
تمھیں اپنانے کی خواہش یوں ہے کہ جیسے
کوئی ریت کا محل بنانے کی بات ہو
More Love / Romantic Poetry






