رہے تنہا ملا کوئی نہیں ہے

Poet: AB shahzad By: AB shahzad, Mailsi

رہے تنہا ملا کوئی نہیں ہے
کسی سے رابطہ کوئی نہیں ہے

سبھی کے راستے ہوئے الگ ہیں
مگر دل سے جدا کوئی نہیں ہے

بہت کوشش بنانے کی ہے لیکن
مرا اپنا بنا کوئی نہیں ہے

دکھائے تھے کبھی اپنوں کے ہی دل
ملی مجھ کو سزا کوئی نہیں ہے

نہیں ہے عشق کا تو کوئی درماں
مری اس میں خطا کوئی نہیں ہے

کروفر میں رہے ہر وقت ساجن
محبت کا صلہ کوئی نہیں ہے

کبھی آتیں صدائیں تھی یہاں سے
دریچہ اب کھلا کوئی نہیں ہے

نہیں کرتا میں اظہارَ محبت
لگا تو بے وفا کوئی نہیں ہے

سبھی سے ہی ملا شہزاد میں ہوں
مجھے اپنا لگا کوئی نہیں ہے

Rate it:
Views: 430
04 Aug, 2021