رفتار تک پہنچنے میں

Poet: محمد شاہ میر مغل By: محمد شاہ میر مغل , lahore

پھول مہکار تک پہنچنے میں
مر گئے ہار تک پہنچنے میں

چارہ گر کتنے ہوگئے بیمار
تیرے بیمار تک پہنچنے میں

کٹ گئے ہاتھ میرے دشمن کے
میری دستار تک پہنچنے میں

شرم کا پیرہن اتار گئے
لوگ اخبار تک پہنچنے میں

خود سے ہم ہوگئے ہیں انکاری
تیرے اقرار تک پہنچنے میں

کتنے کردار تار تار ہوئے
ایک کردار تک پہنچنے میں

پارسائی ہے کس قدر بے تاب
مجھ گنہگار تک پہنچنے میں

ربط گھو بیٹھے سارے سیارے
تیری رفتار تک پہنچنے میں

شاہ میر ایک عمر ہے درکار
ذات کے غار تک پہنچنے میں
 

Rate it:
Views: 208
16 May, 2023