ذرا محتاط ہونا چاہیے تھا

Poet: فہمی بدایونی By: سلمان علی, Rawalpindi

ذرا محتاط ہونا چاہیے تھا
بغیر اشکوں کے رونا چاہیے تھا

اب ان کو یاد کر کے رو رہے ہیں
بچھڑتے وقت رونا چاہیے تھا

مری وعدہ خلافی پر وہ چپ ہے
اسے ناراض ہونا چاہیے تھا

چلا آتا یقیناً خواب میں وہ
ہمیں کل رات سونا چاہیے تھا

سوئی دھاگہ محبت نے دیا تھا
تو کچھ سینہ پرونا چاہیے تھا

ہمارا حال تم بھی پوچھتے ہو
تمہیں معلوم ہونا چاہیے تھا

وفا مجبور تم کو کر رہی تھی
تو پھر مجبور ہونا چاہیے تھا

Rate it:
Views: 863
31 Jan, 2022