ذرا سے فاصلے پے دَشت، نخلستان دِکھتا ہے
Poet: عدنان مغل By: عدنان مغل, Islamabadکھرے کردار سے پردہ، کُشا عُزلت میں ہوتا ہے
کبھی ثروت میں ہوتا ہے، کہیں غربت میں ہوتا ہے
ذرا سے فاصلے پے دَشت، نخلستان دِکھتا ہے
کھرے کھوٹے میں واضح فرق، بس قُربت میں ہوتا ہے
اگر سب متفق ہیں جھوٹ پر گویا کہ سچ ہے وہ
یہ ہے دَستور ظُلمت کا کہ وہ کثرت میں ہوتا ہے
بدل جرات سے دے بازی، کہیں افسوس رہ جائے
اہم تر فیصلہ چونکہ بہت عُجلت میں ہوتا ہے
مشینیں کرتی ہیں یکجا، بڑی سُرعت سے پُرزوں کو
مگر تخلیق ہر زی رُوح تو فُرصت میں ہوتا ہے
شِکم انجم میں پلتے ہیں عناصر زندگی صدیوں
سفر کیوں زندگانی کا ختم تُربت میں ہوتا ہے
فقط انفاق ہے کافی سبب تخریبِ کَشتی کا
اگرچہ مِؔہر خود ایذاں رسا کلفت میں ہوتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






