ذرا سا روٹھ جانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillذرا سا روٹھ جانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 حقیقت کو چھپانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 جہاں پر حسن کی آوارگی نے رکھے تھے پاؤں
 وہاں پلکیں بچھانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 جسی دیکھے بنا دھڑکن پہ اک انکار رہتا ہے
 اسے یونہی ستانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 ابھی تک ناشناسائی ہے جن بیتاب آنکھوں میں
 انہیں اپنا بنانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 کبھی ان خواہشوں پر بھی کوئی بند باندھ پایا ہے؟
 اسے اس سے چرانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 پڑے ہیں استراحت میں جو لمحے دل کے پہلو میں
 انہیں اب گدگدانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 ہواؤں سے چکور اک کہہ رہی تھی شوخ لہجے میں
 ذرا چندا کو پانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 ذرا ٹھہرو، کہ زلفوں کی گھنیری شام کی خاطر
 ستارے توڑ لانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو
 
 ابھی بھی ان کہی کی دھند میں لپٹے ہیں جو جذبے
 انہیں ہونٹوں پہ لانے کی مجھے کوشش تو کرنے دو






