دھوکے پہ دھوکہ اس طرح کھاتے چلے گئے
Poet: روبینہ ممتاز روبی By: نعمان علی, Karachiدھوکے پہ دھوکہ اس طرح کھاتے چلے گئے
ہم دشمنوں کو دوست بناتے چلے گئے
ہر زخم زندگی کو گلے سے لگا لیا
ہم زندگی سے یوں ہی نبھاتے چلے گئے
وہ نفرتوں کا بوجھ لیے گھومتے رہے
ہم چاہتوں کو ان پہ لٹاتے چلے گئے
جو خواب زندگی کی حقیقت نہ بن سکا
اس کے حسیں فریب میں آتے چلے گئے
روبیؔ چھپانا درد کو آساں نہ تھا مگر
ہم آڑ میں ہنسی کی چھپاتے چلے گئے
More Sad Poetry






