دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو

Poet: ندا فاضلی By: Asher, Lahore

دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھو
زندگی کیا ہے کتابوں کو ہٹا کر دیکھو

Rate it:
Views: 3331
14 Sep, 2021
More Nida Fazli Poetry