دھماکوں میں شہید بچے
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadہوئی ہے جس طرح ویراں دل کی بستی
ایسے تو ویرانے بھی نہیں ہوتے
چند لمحوں میں جلا کے راکھ کر دیا سب
یوں راکھ بجلیوں سے آشیاں بھی نہیں ہوتے
بے بسی میں حسرتوں کا قتل المناک ہے
کیا قاتلوں کے سینوں میں دل بھی نہیں ہوتے
کیسے خاموشش سوئے ہیں معصوم تہے خاک
اب تو کھلونوں کیلئے بھی نہیں روتے
روئے جتنا بھی کوئی اب نہیں بولتے
ایسے تو بیگانے بھی نہیں ہوتے
وقت کے مرہم سے بھی ہرے رہتے ہیں
دلوں کے گھاؤ پرانے بھی نہیں ہوتے
حوریں جھلاتی ہیں جھولا تو کہتے ہیں
دنیا میں تو ایسے جھولے بھی نہیں ہوتے
More Sad Poetry






