Add Poetry

دوستی تو نبھائی ہوتی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

دوستی تو نبھائی ہوتی
دل کی حسرت مٹائی ہوتی

وہ ہی وارَفتگی کا عالم
آگ دل کی بجھائی ہوتی

چوٹ کھاکر بھی ظرف دیکھو
نہ کوئی لب کشائی ہوتی

بات بھی فرق ہوجائے تو
بھولنے میں بھلائی ہوتی

یہ جو عہدِ وفا ہے اپنا
تو کیوں بے وفائی ہوتی

جو تو نہ پاس ہوتا تب تو
یاد تیری ستائی ہوتی

کچھ نہ پوچھو کیا ہو عالم
جو حضوری ہی پائی ہوتی

مدعا بھی تو مل ہی جاتا
آس تجھ سے ہی لگائی ہوتی

اثر کا بھید کھل ہی جاتا
غیر سے آشنائی ہوتی

Rate it:
Views: 176
20 Oct, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets