دو پلوں کی ملاقات پھر ہجر کے سال رہے
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwalaدو پلوں کی ملاقات پھر ہجر کے سال رہے
ترے آنے سے پہلے ترے جانے کے بعد بے حال رہے
سوچا تھا ملو گے تو پوچھے گے دل میں ہے جو
وقت کی قلت کے سبب دل میں ہی تمام سوال رہے
کرتے رہے تلاش تجدے مشرق سے مغرب
تری آرزو میں پھرتے جنوب سے شمال رہے
کرتے ہو بیان ہمیشہ تم شعروشاعری میں غم اپنا
لکھو وہ بھی جو نہال پے غموں کے جنجال رہے
More Love / Romantic Poetry






