دل کے زخم دل میں ہی دبا کے جیتے ہیں

Poet: Khiyal Khatri By: Khiyal Khatri, Matiari

دل کے زخم دل میں ہی دبا کے جیتے ہیں
ہم اپنے ہاتھوں کی لکیروں کو دوش دیتے ہیں

ان ہاتھوں کی لکیروں کو بدلنا ہے کبھی سوچا نہیں
قسمت اپنی سمجھ کر دل پہ ہر زخم لیتے ہیں

نہ گر ایسا پایا نہ ہی یہ جان سکے
اپنی جان پہ ہر پل موت کا کھیل کھیلتے رہے

جائیں تہ جائیں کہاں ہم کس کو تلاش کریں
بیوفائوں کے شہر میں وفا کو تلاش کرتے ہیں

قسمت کے بھنور میں جو پھنسی کشتی اپنی خیال
خدا کے ہوتے ہوئے بھی ناخدا کو ڈھونڈتے ہیں

Rate it:
Views: 475
15 Feb, 2015