دل کے دریا میں اترنا چاہیئے
Poet: Zubair tarar By: zubair tarar, vehariدل کے دریا میں اترنا چاہیئے
نام تیرا لے کے مرنا چاہئے
موسم گل آئے گا اب اس طرح
بادشاہ کا تخت گرنا چاہیئے
تیری آمد کا سنا ہے باغ میں
اب تو پھولوں کو بکھرنا چاہیئے
حسن پہ مغرور ہونا ہی بجا
کچھ خدا سے بھی تو ڈرنا چاہیئے
یہ جنازہ ہے تیرے بیمار کا
تیرے کوچے سے گزرنا چاہیئے
ہمکو سارے شہر نے لوٹا زبیر
کس پہ یہ الزام دھرنا چاہیئے
More Love / Romantic Poetry






