دل کیا دست ستم گر کے حوالے ہم نے
Poet: حدید By: حدید, Dera Ismail Khanدل کیا دست ستم گر کے حوالے ہم نے
آئنہ کر دیا پتھر کے حوالے ہم نے
دیکھنے کے لئے موجوں کی وسیع النظری
تشنگی کی ہے سمندر کے حوالے ہم نے
دیکھ تو شوق شہادت کی تمنا ظالم
کر دیا سر ترے خنجر کے حوالے ہم نے
حرف تدبیر کی تفسیر سمجھنے کے لئے
نہ کیا خود کو مقدر کے حوالے ہم نے
اور کیا دوں میں سزا خواب محل کو عالم
زندگی کر تو دی چھپر کے حوالے ہم نے
More Love / Romantic Poetry






