دل پھر انکھوں کا مشکور ہے بہت
Poet: Payam By: jan kharoty, Quettaدل پھر انکھوں کا مشکور ہے بہت
اج دیدارِیار کر کے مغرور ہے بہت
جن کے شکرگزار ہو وہی ہے تیرا دشمن
اِسی انکھوں کی خاطر تو رنجور ہے بہت
پھر کوگل میں تڑپ رہا ہے پا گل
بے وفا کے وعدوں پر مسرور ہے بہت
میرے پاس ہو کے طرفدار ہو کس کے
جیسے قریب سمجھتے ہو تو اس سے دور ہو بہت
More Love / Romantic Poetry






