دل پھر آنکھوں کا مشکور ہے بہت

Poet: payam By: jan Kharoty, zhob

دل پھر آنکھوں کا مشکور ہے بہت
اج دیدارِیار کر کے مغرور ہے بہت

جن کے شکرگزار ہو وہی ہے تیرا دشمن
اِسی آنکھوں کی خاطر تو رنجور ہے بہت

پھر کوگل میں تڑپ رہا ہے پا گل
بے وفا کے وعدوں پر مسرور ہے بہت

میرے پاس ہو کے طرفدار ہو کس کے
جیسے قریب سمجھتے ہو تو اس سے دور ہو بہت

Rate it:
Views: 620
12 Mar, 2012