دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا
غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا

کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو
لب پر ترے سوال بھی آیا نہیں مرا

تنہائیاں، ملال، محبت، اداسیاں
تجھ کو کوئی کمال بھی آیا نہیں مرا

تیری طرف دھیان لگایا ہے اس طرح
مجھ کو کبھی خیال بھی آیا نہیں مرا

چہرہ سجا ہوا ہے کسی کے نقوش سے
مجھ پر کبھی جمال بھی آیا نہیں مرا

کب سے کھڑا ہوں زینؔ بلندی پہ منتظر
مڑ کر کوئی زوال بھی آیا نہیں مرا
 

Rate it:
Views: 402
20 Feb, 2015