جرم ناکردہ کی بھی ہم کو سزا دیتے رہے لوگ شعلوں کو نہ نجانے کیوں ہوا دیتے رہے ایک وہ تھے دوستوں سے بھی سدا شاکی رہے ایک ہم تھے دشمنوں کو بھی دعا دیتے رہے