دسمبر آ گیا لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔
Poet: UA By: UA, Lahoreدسمبر آگیا
لیکن سنو
تم پھر نہیں آئے
جو وعدے تم نے
کرنے تھے وہ پورے
تم نہ کر پائے
سجائے تھیں
سنواری تھیں
تمہاری خاطر
جو راہیں
انھی راہوں پہ
چلنے تم
سنو جاناں
نہیں آئے
دسمبر آگیا
لیکن سنو
تم پھر نہیں آئے
جلایا تھا
جنہیں ہم نے
بڑی آسوں
امیدوں سے
دئے چاہت کے
آنکھوں میں
نہیں تم پھر
سجا پائے
دسمبر آگیا
لیکن سنو
تم پھر نہیں آئے
تمہارے بن
گزاریں گے
سبھی دن اور
سبھی شامیں
تمہاری یادوں سے تنہا
کریں گے پہروں ہم باتیں
خیالوں میں بلا کے ہم
بتائیں گے تمہیں جاناں
تمہاری یاد کی
خوشبو سے
ہم نے کاغذ پہ
لفظوں کے
کتنے پھول مہکائے
دسمبر آگیا
لیکن سنو
تم پھر نہیں آئے
دسمبر آگیا
لیکن سنو
تم پھر نہیں آئے
جو وعدے تم نے
کرنے تھے وہ پورے
تم نہ کر پائے
More General Poetry






