دردِ دل نے ہے غضب ڈھایا ہُوا

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

ضبط کے آسیب کا سایہ ہُوا
دردِ دل نے ہے غضب ڈھایا ہُوا

کھو گیا معصوم سا اک حرف تھا
ذہن کے دالان میں آیا ہُوا

تشنگی در تشنگی در تشنگی
شائقِ صحرا ہے گھبرایا ہُوا

دھڑکنیں خاموش، پاگل دل کی ہیں
بس خرد کا شور ہے چھایا ہُوا

آسمانِ دل پہ عاشی عشق کے
چاند نے ہے نُور پھیلایا ہُوا

Rate it:
Views: 391
27 May, 2014