درد کے سامنے دولت نہیں دیکھی جاتی
Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Zaid, Peshawarدرد کے سامنے دولت نہیں دیکھی جاتی
جنگ میں صرف غنیمت نہیں دیکھی جاتی
سر میں سودا ہو تو فرصت نہیں دیکھی جاتی
دل کے کاموں میں سہولت نہیں دیکھی جاتی
نقد جاں بیچ دی ہم نے ترے وعدے کے عوض
مال اچھا ہو تو قیمت نہیں دیکھی جاتی
سوچنا مت کبھی انجام سر راہ طلب
دامن تیغ پہ قسمت نہیں دیکھی جاتی
ہم سے چپ رہنے کی بالفرض خطا ہو بھی جائے
دامن حرف پہ تہمت نہیں دیکھی جاتی
More Sad Poetry






