درد الفت عطا کیے جانا

Poet: ISHTIAQ KAZMI By: waqas shah, RAWALPINDI

درد الفت عطا کیے جانا
ایسی نمول خطا کیے جانا

فقط خدا سے تیری تمنا ہو
خود کو حرف دعا کیے جانا

پہلے الفت سے میں نے دیکھا تھا
اب تم یہ گناہ کیے جانا

رفتہ رفتہ یہ دل سنبھل جائے
مسکرا کر جدا کیے جانا

دیکھنا چاہے بےرخی سے مگر
حق الفت ادا کیے جانا

کچھ ہم بھی بہت بیگانے تھے اشتیاق
کچھ تیرا خفا کیے جانا

Rate it:
Views: 391
04 Mar, 2011