دال روٹی کھلاتی ہے ہمسائی

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

کبھی کبھی دال روٹی کھلاتی ہے ہمسائی
اپنی مست آنکھوں سےپلاتی ہے ہمسائی

اس کی سات شادیاں ناکام ہو چکی ہیں
اسی لیے مجھ سےشرماتی ہے ہمسائی

اس کا چہرہ خربوزے کی طرح کھل اٹھتاہے
جب اپنی ناگن جیسی زلفیں بکھراتی ہےہمسائی

اپنےبل ڈاگ کو باغ میں لے جانےکہ بہانے
کبھی کبھی مجھ سےملنےآ جاتی ہےہمسائی

اور کوئی اس کے حسن سےگھائل ہو یاناہو
مگر میرےدل پہ بجلیاں گراتی ہےہمسائی

Rate it:
Views: 489
15 Nov, 2011