دال روٹی کھلاتی ہے ہمسائی
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMکبھی کبھی دال روٹی کھلاتی ہے ہمسائی
اپنی مست آنکھوں سےپلاتی ہے ہمسائی
اس کی سات شادیاں ناکام ہو چکی ہیں
اسی لیے مجھ سےشرماتی ہے ہمسائی
اس کا چہرہ خربوزے کی طرح کھل اٹھتاہے
جب اپنی ناگن جیسی زلفیں بکھراتی ہےہمسائی
اپنےبل ڈاگ کو باغ میں لے جانےکہ بہانے
کبھی کبھی مجھ سےملنےآ جاتی ہےہمسائی
اور کوئی اس کے حسن سےگھائل ہو یاناہو
مگر میرےدل پہ بجلیاں گراتی ہےہمسائی
More Friendship Poetry






