خُون اتنا ہمارا سستا تو نہیں ہے
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliخُون اتنا ہمارا سستا تو نہیں ہے
بہا کے اس کو پھر کوئی ہستا تو نہیں ہے
اجاڑتا ہے جو کسی دوسرے کا گھر زمانے میں
کبھی گھر اُس کا بھی پھر بستا تو نہیں ہے
جان لینے کے لئے چلتے ہیں جو موت کی راہ پہ
دوزخ کا ہے وہ ، جنت کا رستا تو نہیں ہے
بے گناہوں اور معصوموں کی جان لے لیتا ہے
عذابِ الہی سے پھر وہ کبھی بچ سکتا تو نہیں ہے
اپنے ہی وطن کا جو دشمن ہو جائے کاشف
تباہی سے پھر وہ بچ سکتا تو نہیں ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






