خود کو آزما کے روئیں گے
Poet: By: Maria Ghouri, HarooNAbadزخم دل چھپا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
دل رہے گا تیرا منتظر
جانے واے تجھ کو کیا خبر
ہم تجھے بھلا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
خواب تھا جو ختم ہو گیا
جاگے تو نصیب سو گیا
آج مسکرا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
بے خطائی بن گئی سزا
اگر ہوا نا یہاں فیصلہ
سامنے خدا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
میں نے پیار تم سے ہے کیا
تونے درد مجھ کو ہے دیا
آنسو بھی چھپا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
کچھ تو پیغام مجھ کو دے
ایسے نا الزام مجھ کو دے
ایک دن وفا پہ روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
زخم دل چھپا کے روئیں گے
خود کو آزما کے روئیں گے
نوٹ: یہ شاعری میری نہیں اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم کس کی ہے اچھی لگی دل کو چھوئی خود کا عکس نظر آیا تو آپ سب ساتھیوں اور ویب کے قارئین کے ساتھ شئیر کی.
More Sad Poetry






