خفا مت ہو

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 خفا مت ہو ابھی تو پیار کے دن ہیں
ابتدائی محبت ھے ابھی ملہار کے دن ہیں

کیوں ابھی سے باہم نفرت کے بیج بوئیں
ابھی تو فصل گل نو بہار کے دن ہیں

کیا وجہ ھے کہ تو بچھڑ نا چاہتا ھے
ابھی تو مل کرنے ا قرار کے دن ہیں

غیر سے شکوہ گلہ وہ بھی یار اپنے
ایسے بھی باہم کہاں تکرار کے دن ہیں

دل نے چھوڑی نہیں تیری امید ابھی تک
کاٹ لینگے گر کٹھن انتظار کے دن ہیں

پیار کرتے ہیں تم سے دیوانگی کی حد تک
کیا ہوا جو ابھی وصل یار کے دن ہیں

Rate it:
Views: 295
30 Nov, 2022