خاکساری تھی مرے گارے میں
Poet: ڈاکٹر شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Dr. Shakira Nandini, Oportoخاکساری تھی مرے گارے میں
اور جلن غیر کے انگارے میں
خطا دیکھ گیا ہاتھ سے دل
جاں بھی مطلوب ہے کفارے میں
باتیں بھی بری لگتی ہیں
غیر کے منھ سے ترے بارے میں
اردو میں لگائیں یہ حساب
کیا ملا ہے ہمیں بٹوارے میں
آنکھوں کی عنایت سمجھوں
جو کشش بھی ہے ادب پارے میں
دوستوں کو بھی جدا کرتے ہیں
تبصرے تیرے مرے بارے میں
ایک مٹّی سے بنے ہیں سب شاکرہ
ایک ہی بات نہیں گارے میں
More Life Poetry







