خاک سے خاک

Poet: fauzia By: fauzia, rahim yar khan

خاک سے خاک ہوتے جارہے ہیں
بہت کربناک ہوتے جارہے ہیں

تیری یادوں کے سائے سائے
وصلِ گل زرد ہوتے جارہے ہیں


اب کے تو بہار کی شوخی بھی نہ رنگ لائی
بسنتی آنچل بے رنگ ہوتے جارہے ہیں

کتنا خوش ہے موسم رنگین رت سے مل کر
زرد رت سے مراسم مدھم ہوتے جارہے ہیں
 

Rate it:
Views: 458
31 Jul, 2015