حیا کی شدت
Poet: Darakhshanda By: Darakhshanda, Houston اے زندگی تیرے سفر میں یوں ہم چلتے ہی رہے
جیے کسی صحرا میں ہوں ہم بھٹکتے ہی رہے
تقدیر تصور میں تیرا دیدار ہم نے کبھی کیا نہیں
مگرکھوج میں تیری دن رات ہم سلگتے ہی رہے
گو بگڑی تصویر بھی ہم اپنی بنا کر سجا لیتے
مگر سنگ انکے ہم اپنے رنگ بدلتے ہی رہے
ہر شام اک نئی غزل محبت پہ تم کو سنا دیتے
پر اپنی ہی حیا کی شدت پہ ہم الجھتے ہی رہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






