حقیقتوں کو اگر بے نقاب کر دیتے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

حقیقتوں کو اگر بے نقاب کر دیتے
ہم ایک پل میں اُنھیں لاجواب کر دیتے

نجانے کب کا یہ دِل ڈُوب ہی گیا ہوتا
یہ اشک دِل کو اگر زیرِ آب کر دیتے

اگر وہ ہم پہ ذرا اعتبار کر لیتے
تو اُن کی راہ کے کانٹے گلاب کر دیتے

وہ دیکھ لیتے نظر بھر کے ایک بار اگر
تو بے نیازِ عذاب و ثواب کر دیتے

خدا کا شکر ہے بے خواب ہوگیںٔ آ نکھیں
وگرنہ خواب تو جینا عذاب کر دیتے

وہ دیکھ لیتے کبھی جھانک کر اگر دِل میں
ہم اپنے دِل کو کھلی اِک کتاب کر دیتے
 

Rate it:
Views: 535
30 Jan, 2013