حجاب
Poet: UA By: UA, Lahoreکر دیجئیے اب باب مکمل کتاب کے
اطوار چھوڑیئے اب تو حجاب کے
جسکا کوئی بھی حل نہیں یہ وہ سوال ہے
ملتے نہیں نکات کہیں سے جواب کے
محرموں سے پردہ جائز نہیں جناب
چہرہ چھپا لیا کیوں پیچھے نقاب کے
نظر عنایت اس طرف اک بار کیجئے
در آج کھول دیجئے سارے حجاب کے
گلش میں بہاروں کا سماں اور یہ عروج
کھلتے ہیں پھول رنگ برنگے گلاب کے
آجاؤ آ کے لطف اٹھائیں بہار کا
اکبار جا کے آتے نہیں دن شباب کے
چہرہ بھی ہے خاموش نگاہیں اداس ہیں
افسردہ ہیں مزاج آج کیوں جناب کے
جسکو کسی نے کھول کے پڑھنا گوارہ نہ کیا
اوراق گمشدہ ہیں ہم اس کتاب کے
عظمٰی کو اب تو ہر کوئی یہ کہنے لگا ہے
کیوں بھاگتی پھرتی ہو پیچھے سراب کے
More General Poetry






