حالات جو ھم کو سکھاتے رہے

Poet: maqsood Anjum Balouch By: Maqsoodanjum, Larkana

اس زمانے کو ھم بتاتےرہے
حالات جو ھم کو سکھاتے رہے

دودہ ہی تو پلایا ہے تم نے
یہ بچے ماں کو جتاتے رہے

بچپن کی جوانی کی حد لیکن
قبر تک سفید بال نبہاتے رہے

وہی ہماری یادوں کا ثمر ہیں
یاد آنے پر بہی جو بہلاتے رہے

حسرتیں جیسے پیٹ دریا کا
پیاسے تو کبھی موجوں میں نہاتے رہے

جاہلوں نے کی تعبیر جس کی
آنکھوں کو وہی خواب دکھاتے رہے

اک انجم تہا جسے زندگی میں
غم و خوشی دونوں ستاتے ریے

Rate it:
Views: 278
30 Jan, 2016
More Life Poetry