جیسے خوشبو گلاب سے باہر

Poet: By: Zia Fareed, Faisalabad

جیسے خوشبو گلاب سے باہر
یوں کبھی آ نقاب سے باہر

جیسے مشکل ہے ستارے گننا
زخم یوں ہیں حساب سے باہر

ان سے ملنے کی مجھ کو خواہش ہے
لیکن اس بار خواب سے باہر

ہو گئی اس کے حسن کی تعریف
ہر سوال و جواب سے باہر

لوگ تم پر فرید ہنستے ہیں
تم بھی نکلو عذاب سے باہر

Rate it:
Views: 715
13 May, 2008