جی رہا ھے کوئی زندگی سگ سے معیار کی
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPKجی رہا ھے کوئی زندگی سگ سے معیار کی
آہ ! کیسی حالت ہوگئی ھے ظالم سنسار کی
قریب المرگ ھے مگر پھر بھی باز نہین آ تا۔
کیا ہی مت ماری گئی ھے صاحب سرکار کی؟
ایسی زندگی جینے کا کیا ہی مطلب ھے پھر؟
جو بے بسی کی علامت ہو ہر پل لاچار کی۔
کہتا ھے لوٹ آیا ہون پھر سے تیری جانب !!!
کیا ہی یار نے سونپی ھے ہمین گھڑی انتظار کی
اس کی آمد کا جشن مناتا ھے اسد اہل جہان۔
ہمین بھی حاصل ہو کوئی گھڑی اس ملہار کی ۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






