Add Poetry

جہنم تک

Poet: محمد عمر فاروق ڈیروی By: محمد عمر فاروق ڈیروی, DG Khan

متاعِ جاں لٹا کر بھی ہمیں قربت نہیں ملتی
کہ جنت کو جہنم میں کبھی وُسعت نہیں ملتی

تجھے لکھنا،تجھے پڑھنا،تجھے ہی سوچتے رہنا
مجھے فرصت کے لمحوں میں بھی اب فُرصت نہیں ملتی

تُو ہوگا بہت حسیں مانا،بھلا ہو چاند کی مانند
مُقابل میرے جاناں کے ، تجھے وقعت نہیں ملتی

مریضِ عشق ہیں یارا! مسیحا تو کوئی ڈھونڈو
غموں سے بھی، دکھوں سے بھی، ہمیں فرقت نہیں ملتی

اجل تو بھاگ کر آجا،کہ بدلا ہے مزاج ان کا
محبت کے تبادل میں ابھی نفرت نہیں ملتی

سماں تو پھٹ ہی جاتا ہے،زمیں بھی دہل پڑتی ہے
تیری جوشیلی نظروں سے مجھے راحت نہیں ملتی

گرفتہ دل،مقید ذہن،شبِ فرقت ،یہ رسوائی
ایسے سستے داموں تو عمرؔ اُلفت نہیں ملتی
 

Rate it:
Views: 436
16 Sep, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets