جھیل بھی بادل بھی ہے اور شام بھی

Poet: yasir khan By: Yasir Khan, quetta

جھیل بھی بادل بھی ہے اور شام بھی
اور ہے میرے لب پہ تمھارا نام بھی

دین اور دنیا دونوں اسی میں ملے ہیں
عشق اپنی عبادت اورہے یہ کام بھی

تو سمجھ جا نا سمجھ اس کھیل کو
جیتا بھی ہوں اس میں اور ہوا ناکام بھی

اسکے ہونے کا بھی عجب احساس تھا
ل بھی دھڑکا سبب اور آیا آرام بھی

اسکی بارگاہ میں جاکے اک ہو جاتے ہیں
پیر بھی مرشد بھی آقا بھی غلام بھی

اسکی محفل کے سب آداب ہمکو آگئے
سر جھکایا مسکرایا کرکے آئے سلام بھی
 

Rate it:
Views: 671
03 Jul, 2013