Add Poetry

جزبات لے اڑا تو کوئی مال لے گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

 جزبات لے اڑا تو کوئی مال لے گیا
باقی جو بچ گیا وہ گیا سال لے گیا

میرے وجود میں بھی تو آیا تھا زلزلہ
میری متاع ِ زیست بھی بھونچال لے گیا

آندھی تھمی تو کوئی اسیرِ قفس نہ تھا
پنچھی چمن بھی اپنے پروبال لے گیا

پابند ہیں زباں کے وگر نہ خدا گواہ
توڑا کسی نے قفل کوئی جال لے گیا

بے چارگی کے ڈر سے وہ اک آئینہ صفت
مجھ سے پھر اتو میرے خط و خال لے گیا

میرا دماغ عرش پہنچا ادھر مجھے
میرا ضمیر کھنچ کے پاتال لے گیا

وشمہ درحضور شفاعت کے واسطے
میں ساتھ اپنا نامہ اعمال لے گیا

Rate it:
Views: 8
02 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets