جدائی کے آنسوں

Poet: Satti By: Saadat Amin Satti, abudhabi

جدائی کے آنسوں بہاہیں کہاں تک
جو گزری ہے دل پر وہ سنائیں کہاں تک

کیے تھے جو تم نے محبت کے وعدے
تمہیں وہ یاد ہم دلاہیں کہاں تک

محبت نے تو ہم کو رسوائیاں دیں
یہ لب پر بات نہ لائیں کہاں تک

بھرم کھل چکا ہے اس کی الفت کا سعادت
اسے اب اور آزمائیں کہاں تک

Rate it:
Views: 427
03 Jan, 2010