جدائی

Poet: Riaz Khan By: Riaz Khan, Dhaka

ہاتھ میں لکیریں ہیں
تم نہیں لکیروں میں
میری بے بسی دیکھو
میری بے بسی پے تو
ہاتھ کی لکیریں بھی
ایسے مسکراتی ہیں
جیسے مسکرائے وہ
آج جب کہا ان سے
آج رات بھاری ہے
تیرے شہر میں یہ رات
آخری ہماری ہے
سو کرم کیے تو نے
اک کرم یہ کر لینا
آج شام کے کچھ پل
میرے نام کر لینا
مجھ سے بات کر لینا
میری بے بسی دیکھو
شام کے یہ سارے پل
مجھ پے مسکراتے ہیں
اور مجھے ستاتے ہیں

Rate it:
Views: 719
26 Jan, 2011