ملے بھی نہ جدا ہو وہ کیسے مجھ سے
دوری میں بے وفا ہو وہ کیسے مجھ سے
وہ پر رونق تھا بھاگیا نین میرے کو بس
سما کے پھر فنا ہو وہ کیسے مجھ سے
عجب لمحہ تھا یا ر اں وہ فنا کر گیا
بتا تو باوفا ہو وہ کیسے مجھ سے
یہ دل گم ہے وہ کیا تھا یہ خبر نہ کچھ
یہ دل گم کیوں ملا ہو وہ کیسے مجھ سے
اچانک اس کو دیکھا نظر پھر موڑ ی
جھلک اک سے فدا ہو وہ کیسے مجھ سے
کرے پیش خاک طیب کیسے خواہش کو
نہ ہے ، ا س کی نو ا ہو وہ کیسے مجھ سے