جب بھی تم یاد آتے ہو اکثر
Poet: hira By: hira, gojraجب بھی تم یاد آتے ہو اکثر
پرانی ڈائیری میں کھول لیتا ہوں
چند اوراق ہی پلٹتا ہوں
اور جی بھر کے رو لیتا ہوں
حیران ہوتا ہوں لکھی ہر تحریر دیکھ کر
تیرے وعدوں پہ اپنی ہر شام ڈبو لیتا ہوں
تمھاری میٹھی باتوں کو جب پڑھتا ہوں
پاگل سا ہنستے ہوئے دامن بگھو لیتا ہوں
یوں لگتا ہے تم پاس بہت پاس ہو میرے
تیرا چہرا اپنی آنکھوں میں سمو لیتا ہوں
وہ سوکھا ہوا پھول اور وہ خوشبو تیری
اپنی سانسوں میں بسا لیتا ہوں
بکھر سا جاتا ہوں پل بھر کے لیے
مگر خود کو مشکل سے سمیٹ لیتا ہوں
تب شب بھر میں جاگتا ہوں
صبح ہونے سے کچھ دیر پہلے سو لیتا ہوں
More Sad Poetry






